
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) پاکستان کی غریب عوام کے لیے ایک قابلِ فخر فلاحی اقدام ہے، جس کا مقصد نادار خاندانوں کو مالی مدد فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنی بنیادی ضروریاتِ زندگی پوری کر سکیں۔ حال ہی میں، حکومت پاکستان نے BISP کے نئے کارڈز کا اجراء کیا ہے جو اب پاکستان کے مختلف پوسٹ آفسز میں دستیاب ہیں۔ یہ اقدام سہولت، شفافیت اور تیز تر فراہمی کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے۔
کیا ہے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام؟
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا آغاز 2008 میں ہوا تھا، جس کا مقصد مالی لحاظ سے کمزور خاندانوں کو سہارا دینا ہے۔ یہ پروگرام خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے خاص طور پر ترتیب دیا گیا ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس پروگرام میں مختلف اصلاحات اور اپڈیٹس آتی رہی ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ مستحق افراد کو فائدہ دیا جا سکے۔
BISP کارڈ کیا ہے؟
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت اب مستحقین کو ایک جدید کارڈ فراہم کیا جا رہا ہے جس کی مدد سے وہ بآسانی اپنی مالی امداد حاصل کر سکیں گے۔ یہ کارڈ ATM مشینز، بینک برانچز، اور اب پاکستان پوسٹ آفس کے ذریعے بھی قابل استعمال ہے۔ اس کا مقصد لوگوں کو رشوت، قطاروں اور دیگر غیر ضروری پریشانیوں سے بچانا ہے۔
پاکستان پوسٹ آفس میں کارڈز کی دستیابی
حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نئے کارڈز پاکستان پوسٹ آفسز میں بھی فراہم کیے جائیں گے تاکہ دیہی علاقوں میں رہنے والے افراد کو زیادہ سہولت میسر آئے۔ ملک بھر میں ہزاروں پوسٹ آفسز کام کر رہے ہیں جو اب BISP کے کارڈز جاری کرنے کا کام بھی سر انجام دیں گے۔
کیسے حاصل کریں اپنا کارڈ؟
بینظیر کارڈ حاصل کرنے کے لیے درج ذیل مراحل طے کریں:
- پیغام موصول ہونا: اگر آپ مستحق ہیں، تو آپ کو BISP کی جانب سے ایک تصدیقی SMS موصول ہوگا۔
- شناختی کارڈ ہمراہ رکھیں: پوسٹ آفس جاتے وقت اپنا اصلی CNIC ہمراہ لے کر جائیں۔
- قریبی پوسٹ آفس جائیں: اپنے قریبی پاکستان پوسٹ آفس جائیں جہاں BISP کارڈز فراہم کیے جا رہے ہوں۔
- بایومیٹرک تصدیق: اپنی انگلیوں کے نشان سے بایومیٹرک تصدیق کروائیں۔
- کارڈ حاصل کریں: تصدیق مکمل ہونے کے بعد آپ کو بینظیر انکم سپورٹ کارڈ فراہم کر دیا جائے گا۔
پاکستان پوسٹ کا کردار
پاکستان پوسٹ ایک قدیم ادارہ ہے جو اب جدیدیت کی طرف گامزن ہے۔ BISP کارڈز کی تقسیم کے ذریعے پاکستان پوسٹ نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ عوام کی خدمت کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔ اس سہولت کے ذریعے عوام کو:
- قریبی سہولت میسر آئے گی
- سفری اخراجات بچیں گے
- وقت کی بچت ہوگی
- شفافیت کو فروغ ملے گا
BISP کارڈ سے کیا فائدے حاصل کیے جا سکتے ہیں؟
- رقم کی براہِ راست ترسیل: اب آپ کو کسی ایجنٹ کے ذریعے رقم لینے کی ضرورت نہیں، بلکہ آپ خود کارڈ استعمال کرکے پیسے نکال سکتے ہیں۔
- شفاف طریقہ کار: کرپشن کے امکانات کم ہو گئے ہیں۔
- سہولت: ملک بھر میں کسی بھی ATM یا پوسٹ آفس سے پیسے نکالے جا سکتے ہیں۔
- محفوظ: کارڈ PIN کوڈ سے محفوظ ہوتا ہے۔
کارڈ نہ ملنے کی صورت میں کیا کریں؟
اگر آپ کو BISP کارڈ نہیں ملا یا SMS موصول نہیں ہوا تو آپ درج ذیل طریقے سے اپنی معلومات چیک کر سکتے ہیں:
- BISP کی آفیشل ویب سائٹ پر جائیں۔
- اپنا CNIC نمبر درج کریں۔
- اپنی اہلیت اور کارڈ کے بارے میں تفصیل معلوم کریں۔
آپ 8171 پر SMS بھیج کر بھی اپنی اہلیت چیک کر سکتے ہیں۔
عوام کے تاثرات
عوام کی اکثریت اس نئے نظام سے خوش ہے۔ خاص طور پر دیہی علاقوں میں رہنے والے افراد نے اس اقدام کو سراہا ہے کیونکہ انہیں پہلے شہروں کا سفر کر کے رقم حاصل کرنا پڑتی تھی۔ اب یہ سہولت ان کی دہلیز پر مہیا کی جا رہی ہے۔
حکومت کا مستقبل کا لائحہ عمل
حکومت نے عندیہ دیا ہے کہ مستقبل میں BISP پروگرام کو مزید ڈیجیٹل بنایا جائے گا اور دوسرے بینکوں اور موبائل والٹس کے ذریعے بھی ادائیگیاں ممکن بنائی جائیں گی۔ اس سے شفافیت، سہولت اور برق رفتاری مزید بڑھے گی۔
احتیاطی تدابیر
- کارڈ کسی کو نہ دیں۔
- اپنا PIN کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں۔
- شکایات کی صورت میں BISP ہیلپ لائن یا قریبی دفتر سے رابطہ کریں۔
نتیجہ
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا پاکستان پوسٹ آفس کے ذریعے کارڈز کی تقسیم ایک انقلابی قدم ہے۔ یہ نہ صرف عوام کے لیے آسانیاں پیدا کرتا ہے بلکہ حکومت کے شفافیت کے عزم کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام اس سہولت سے بھرپور فائدہ اٹھائیں، اور ساتھ ہی اپنا کردار ادا کریں تاکہ یہ پروگرام مزید مؤثر طریقے سے چلایا جا سکے۔