
پاکستان کا وفاقی بجٹ 2025-26: تنخواہوں اور پنشن میں کوئی اضافہ نہیں
پاکستان کے وفاقی بجٹ 2025-26 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی کوئی تجویز شامل نہیں ہے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں تحریری جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ آئندہ مالی سال میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں یا پنشن بڑھانے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے۔
بجٹ میں کیا شامل نہیں ہے؟
- تنخواہوں میں اضافہ: وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔
- پنشن میں اضافہ: ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں اضافے کا بھی کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
- پے اسکیلز اور الاؤنسز: پے اسکیلز یا الاؤنسز میں کسی قسم کی تبدیلی زیر غور نہیں ہے۔
دیگر تجاویز
اگرچہ تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہیں کیا جا رہا، حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے کچھ دیگر اقدامات پر غور کیا ہے:
- ہاؤسنگ الاؤنس: سرکاری ملازمین کے لیے ہاؤسنگ الاؤنس کی حد میں اضافے پر غور کیا جا رہا ہے۔
- بھرتیوں کی حد: ملازمین کی بھرتیوں کی حد اور سیلنگ الاؤنسز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
مالی چیلنجز اور دباؤ
یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب مہنگائی کی شرح بلند ہے اور سرکاری ملازمین مالی دباؤ کا شکار ہیں۔ حکومت کو آئی ایم ایف کے پروگرام کی شرائط اور مالیاتی خسارے کو کم کرنے کے دباؤ کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی گنجائش محدود ہو گئی ہے۔

نتیجہ
وفاقی بجٹ 2025-26 میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی کوئی تجویز شامل نہ ہونے سے ملازمین میں مایوسی پھیل سکتی ہے۔ تاہم، حکومت نے دیگر اقدامات پر غور کیا ہے جو ملازمین کی مالی حالت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
10% sallary increase howi ha