
بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں، بھارتی حکومت نے تمام اوور دی ٹاپ (OTT) پلیٹ فارمز اور ڈیجیٹل اسٹریمنگ سروسز کو ہدایت دی ہے کہ وہ پاکستانی نژاد تمام مواد، بشمول فلمیں، ڈرامے، گانے اور پوڈکاسٹس، فوری طور پر ہٹا دیں۔ The Times of India
اس اقدام کے بعد، نیٹ فلکس، پرائم ویڈیو، زی فائیو اور جیو سنیما جیسے بڑے پلیٹ فارمز نے پاکستانی مواد کو اپنی لائبریریوں سے ہٹا دیا ہے۔ مثال کے طور پر، “زندگی گلزار ہے” اور “ہم سفر” جیسے مقبول پاکستانی ڈرامے اب ان پلیٹ فارمز پر دستیاب نہیں ہیں۔
اس کے علاوہ، پاکستانی اداکارہ ماورا حسین کی تصویر کو “صنم تیری قسم” فلم کے میوزک البم کور سے بھی ہٹا دیا گیا ہے، جو بھارتی اسٹریمنگ پلیٹ فارمز پر ان کے مواد کو کم کرنے کے رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔ The Times of India
پاکستان نے بھی جواباً بھارتی گانوں کو اپنے ایف ایم ریڈیو اسٹیشنز سے ہٹا دیا ہے۔ پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن (PBA) نے اعلان کیا ہے کہ بھارتی گانے اب ملک بھر کے ایف ایم ریڈیو اسٹیشنز پر نشر نہیں کیے جائیں گے۔ Hindustan Times
یہ اقدامات دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلے کو متاثر کر رہے ہیں اور فنکاروں اور شائقین کے لیے محدود مواقع پیدا کر رہے ہیں۔ موجودہ صورتحال میں، دونوں ممالک کے عوامی اور ثقافتی روابط مزید متاثر ہو سکتے ہیں۔