
دھوپ میں لو لگنے (Heat Stroke) سے موت کی بنیادی وجہ جسم کا درجہ حرارت خطرناک حد تک بڑھ جانا ہوتا ہے۔ جب انسان بہت زیادہ دیر تک تیز دھوپ یا شدید گرمی میں رہتا ہے، تو جسم کا قدرتی کولنگ سسٹم (یعنی پسینہ) ٹھیک سے کام کرنا بند کر دیتا ہے۔ اس کے نتیجے میں جسم کا درجہ حرارت 104°F (40°C) یا اس سے زیادہ ہو جاتا ہے، جو کہ زندگی کے لیے خطرناک ہوتا ہے۔
لو لگنے سے موت کی بنیادی وجوہات:
- دماغ پر اثر
جسم کا درجہ حرارت جب بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے تو دماغ کے خلیے متاثر ہوتے ہیں، جس سے بے ہوشی، دورے (seizures)، یا کوما کی حالت پیدا ہو سکتی ہے۔ - دل اور خون کی روانی متاثر ہونا
جسم زیادہ گرمی برداشت نہیں کر پاتا اور دل تیزی سے دھڑکنے لگتا ہے۔ اس سے خون کی روانی بگڑ جاتی ہے اور دل یا دیگر اعضاء فیل ہو سکتے ہیں۔ - گردوں اور جگر کا فیل ہونا
زیادہ گرمی جسم کے اندرونی اعضاء جیسے گردے اور جگر کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے، جو موت کا سبب بن سکتا ہے۔ - پسینہ بند ہو جانا
Heat stroke میں عام طور پر پسینہ آنا بند ہو جاتا ہے، جس سے جسم میں حرارت مزید جمع ہوتی ہے اور کولنگ سسٹم فیل ہو جاتا ہے۔
لو لگنے کی علامات:
- شدید سر درد
- چکر آنا یا بے ہوشی
- جسم کا گرم اور خشک ہونا (پسینہ نہ آنا)
- سانس کا تیز ہو جانا
- دل کی دھڑکن تیز ہونا
- متلی یا قے
احتیاطی تدابیر:
- دوپہر کے وقت باہر جانے سے پرہیز کریں
- ہلکے رنگ کے، ڈھیلے اور ہلکے کپڑے پہنیں
- پانی، لیموں پانی یا ORS پیتے رہیں
- چھتری یا ٹوپی کا استعمال کریں
- گرمی میں محنت والے کام کم کریں
ہنگامی صورت میں کیا کریں:
- مریض کو فوری سایہ دار اور ٹھنڈی جگہ پر منتقل کریں
- ٹھنڈے پانی سے جسم کو گیلا کریں یا گیلے کپڑے رکھیں
- فورا ہسپتال لے جائیں
اگر بروقت علاج نہ ہو تو لو لگنے کی صورت میں دل، دماغ، گردے اور دیگر اہم اعضاء فیل ہو سکتے ہیں، جو موت کا سبب بنتے ہیں۔
لو سے بچاؤ کے آسان طریقے
- دن 12 سے 4 بجے کے درمیان دھوپ میں نہ جائیں
- ہلکے رنگ کے، ڈھیلے اور سوتی کپڑے پہنیں
- پانی، لیموں پانی یا نمکول پیتے رہیں
- چھتری، ٹوپی یا گیلا رومال استعمال کریں
- بچوں، بوڑھوں اور مریضوں کو خاص طور پر دھوپ سے بچائیں
- جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے روزانہ نہائیں یا چہرہ دھوتے رہیں
نتیجہ
لو لگنا ایک سنجیدہ اور خطرناک مسئلہ ہے جو گرمیوں میں جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے احتیاط بہت ضروری ہے۔ اگر ہم وقت پر علامات کو پہچان لیں اور فوری اقدامات کریں تو زندگی بچائی جا سکتی ہے۔